Skip to main content

Chalnay Ke Adaab

چلنے کے آداب
ﷲتعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا کہ:
    اور زمین پر اترا کرمت چلو کوئی اترا کر چلنے والا فخر کرنے والا اﷲ کو پسند نہیں ہے اور درمیانی چال چلو (نہ بہت ہی آہستہ اور نہ بلا ضرورت دوڑ کر) اور بات چیت میں اپنی آواز پست رکھو بے شک سب آوازوں میں بُری آواز گدھے کی آواز ہے۔(پ21،لقمان:18)
دوسری آیت میں ارشاد فرمایا۔
    یعنی تو زمین پر اترا کرمت چل بے شک تو ہر گز نہ تو زمین کو چیر ڈالے گا اور نہ تو بلندی میں پہاڑوں کو پہنچے گا۔ (پ۱۵،بنی اسرائیل:۳۷)
تیسری آیت میں فرمایا کہ ۔
     یعنی رحمن کے بندے وہ ہیں جو زمین پر آہستہ چلتے ہیں۔( پ19،الفرقان:63)
مسئلہ:۔چلنے میں اترا اترا کر چلنا یا اکڑ کر چلنا یا دائیں بائیں
ہلتے اور جھومتے ہوئےچلنا یا زمین پر پاؤں پٹک پٹک کر چلنا یا بلا ضرورت دوڑتے ہوئے چلنا یا بلا ضرورت ادھر ادھر دیکھتے ہوئے چلنا یا لوگوں کو دھکا دیتے ہوئے چلنا یہ سب اﷲ تعالیٰ کو نا پسند ہے اور رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت کے خلاف ہے اس لئے شریعت میں اس قسم کی چال چلنا منع اور ناجائز ہے حدیث شریف میں ہے کہ ایک شخص دو چادریں اوڑھے ہوئے اترا اترا کر چل رہا تھا اور بہت گھمنڈ میں تھا تو اﷲتعالیٰ نے اس کو زمین میں دھنسا دیا اور وہ قیامت تک زمین میں دھنستا ہی جائیگا ۔
 (صحیح مسلم، کتاب اللباس والزینۃ،باب تحریم التبختر فی المشی...الخ، رقم۲۰۸۸،ص۱۱۵۶)

ایک حدیث میں یہ بھی آیا ہے کہ چلنے میں جب تمہارے سامنے عورتیں آجائیں تو تم ان کے درمیان میں سے مت گزرو داہنے یا بائیں کا راستہ لے لو ۔
(شعب الایمان،باب فی تحریم الفروج، رقم۵۴۴۷،ج۴،ص۳۷۱)

مسئلہ:۔راستہ چھوڑ کر کسی کی زمین میں چلنے کا حق نہیں ہاں اگر وہاں راستہ نہیں ہے تو چل سکتا ہے مگر جب کہ زمین کا مالک منع کرے تو اب نہیں چل سکتا یہ حکم ایک شخص کے متعلق ہے اور جب بہت سے لوگ ہوں تو جب زمین کا مالک راضی نہ ہو نہیں چلنا چاہے لیکن اگر راستہ میں پانی ہے اور اس کے کنارے کسی کی زمین ہے ایسی صورت میں اس زمین پر چل سکتا ہے ۔
(الفتاوی الھندیۃ،کتاب الکراہیۃ،الباب الثلا ثون فی المتفرقات،ج۵،ص۳۷۳)

بعض مرتبہ کھیت بویا ہوتا ہے ظاہر ہے کہ اس میں چلنا کاشت کار کے نقصان کا سبب ہے ایسی صورت میں ہرگز اس میں نہ چلنا چاہے بلکہ بعض مرتبہ کاشت کار کھیت کے کنارے پر کانٹے رکھ دیتے ہیں یہ صاف اس کی دلیل ہے کہ اس کی جانب سے چلنے کیممانعت ہے اس پر بھی بعض لوگ توجہ نہیں کرتے ان لوگوں کو جان لینا چاہے کہ اس صورت میں چلنا منع ہے۔    
(بہارشریعت،ج۳،ح۱۶،ص۷۱)



Popular posts from this blog

Aik Tareekhi Munazira... Namrood Kon Tha?

ایک تاریخی مناظرہ یہ نمرود اور حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کا مناظرہ ہے جس کی روئیداد قرآن مجید میں مذکور ہے۔ نمرود کون تھا؟:۔''نمرود''بڑے طنطنے کا بادشاہ تھا سب سے پہلے اس نے اپنے سر پر تاج شاہی رکھا اور خدائی کا دعویٰ کیا۔ یہ ولد الزنا اور حرامی تھا اور اس کی ماں نے زنا کرالیا تھا جس سے نمرود پیدا ہوا تھا کہ سلطنت کا کوئی وارث پیدا نہ ہو گا تو بادشاہت ختم ہوجائے گی۔ لیکن یہ حرامی لڑکا بڑا ہو کر بہت اقبال مند ہوا اور بہت بڑا بادشاہ بن گیا۔ مشہور ہے کہ پوری دنیا کی بادشاہی صرف چار ہی شخصوں کو ملی جن میں سے دو مومن تھے اور دو کافر۔ حضرت سلیمان علیہ السلام اور حضرت ذوالقرنین تو صاحبان ایمان تھے اور نمرودو بخت نصر یہ دونوں کافر تھے۔ نمرود نے اپنی سلطنت بھر میں یہ قانون نافذ کردیا تھا کہ اس نے خوراک کی تمام چیزوں کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ یہ صرف ان ہی لوگوں کو خوراک کا سامان دیا کرتا تھا جو لوگ اس کی خدائی کو تسلیم کرتے تھے۔ چنانچہ ایک مرتبہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اس کے دربار میں غلہ لینے کے لئے تشریف لے گئے تو اس خبیث نے کہا کہ پہلے تم مجھ کو اپنا خدا ...

Yajuj Majuj Ki Haqeeqat, Yajuj Majuj Kon Hain?

Book: Yajuj Majuj Ki Haqeeqat by Allama M.Zafar Attari

How Is It To Kill A Fly? | Makhi Ko Marna Kesa?

From Book : Piebald Horse Rider