Skip to main content

Hajjaj Bin Yousuf

حجاج بن یوسف ثقفی ظالم

    یہ خلفائے بنوامیہ میں سے انتہائی سفاک وخونخوارظالم گورنرتھا۔اس نے ایک لاکھ انسانوں کواپنی تلوارسے قتل کیااورجولوگ اس کے حکم سے قتل کئے گئے ان کوتوکوئی گن ہی نہیں سکا۔بہت سے صحابہ اورتابعین رضی اللہ تعالیٰ عنہم کواس نے قتل کیایاقیدوبند رکھا۔ حضرت خوا جہ حسن بصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرمایاکرتے تھے کہ اگرساری امتیں اپنے اپنے منافقوں کوقیامت کے دن لے کرآئيں اورہم اپنے ایک منافق حجاج بن یوسف ثقفی کوپیش کردیں توہماراپلہ بھاری رہے گا۔یہ حجاج بن یوسف جب کینسرکی خبیث بیماری میں مرنے لگاتواس کی زبان پریہ دعاجاری ہوگئی۔یہی دعامانگتے مانگتے اس کادم نکل گیا۔ اس کی دعایہ تھی کہ اللہم اغفرلی فان الناس یقولون انک لاتغفرلی۔ اے میرے اللہ! عزوجل تومجھے بخش دے کیونکہ سب لوگ یہی کہتے ہیں کہ تومجھے نہیں بخشے گا۔

    خلیفہ عادل حضرت عمربن عبدالعزیزرحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کوحجاج بن یوسف ثقفی کی زبان سے مرتے وقت کی یہ دعابہت اچھی لگی اوران کوحجاج کی موت پررشک ہونے لگااورجب حضرت خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے لوگوں نے حجاج کی اس دعاکا ذکرکیا توآپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے تعجب سے فرمایاکہ کیاواقعی حجاج نے یہ دعامانگی تھی؟ تولوگوں نے کہاکہ جی ہاں اس نے یہ دعامانگی تھی۔تو آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا کہ شاید(خدااس کوبخش دے)   احیاء العلوم ج۴ص۴۰۹)

Popular posts from this blog

Aik Tareekhi Munazira... Namrood Kon Tha?

ایک تاریخی مناظرہ یہ نمرود اور حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کا مناظرہ ہے جس کی روئیداد قرآن مجید میں مذکور ہے۔ نمرود کون تھا؟:۔''نمرود''بڑے طنطنے کا بادشاہ تھا سب سے پہلے اس نے اپنے سر پر تاج شاہی رکھا اور خدائی کا دعویٰ کیا۔ یہ ولد الزنا اور حرامی تھا اور اس کی ماں نے زنا کرالیا تھا جس سے نمرود پیدا ہوا تھا کہ سلطنت کا کوئی وارث پیدا نہ ہو گا تو بادشاہت ختم ہوجائے گی۔ لیکن یہ حرامی لڑکا بڑا ہو کر بہت اقبال مند ہوا اور بہت بڑا بادشاہ بن گیا۔ مشہور ہے کہ پوری دنیا کی بادشاہی صرف چار ہی شخصوں کو ملی جن میں سے دو مومن تھے اور دو کافر۔ حضرت سلیمان علیہ السلام اور حضرت ذوالقرنین تو صاحبان ایمان تھے اور نمرودو بخت نصر یہ دونوں کافر تھے۔ نمرود نے اپنی سلطنت بھر میں یہ قانون نافذ کردیا تھا کہ اس نے خوراک کی تمام چیزوں کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ یہ صرف ان ہی لوگوں کو خوراک کا سامان دیا کرتا تھا جو لوگ اس کی خدائی کو تسلیم کرتے تھے۔ چنانچہ ایک مرتبہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اس کے دربار میں غلہ لینے کے لئے تشریف لے گئے تو اس خبیث نے کہا کہ پہلے تم مجھ کو اپنا خدا ...

Yajuj Majuj Ki Haqeeqat, Yajuj Majuj Kon Hain?

Book: Yajuj Majuj Ki Haqeeqat by Allama M.Zafar Attari

How Is It To Kill A Fly? | Makhi Ko Marna Kesa?

From Book : Piebald Horse Rider