روٹی کے ٹکڑے کی حکایت
ایک مرتبہ سَیِّدُنا عبدُ اللہ بن عُمَررضی اللہ تعالیٰ عنہما نے زَمین پر روٹی کا ٹکڑا پڑا دیکھا تَو غُلام سے فرمایا ، ''اِسے صاف کر کے رکھ دو۔ جب غلام سے شام کواِفطار کے وَقت وہ ٹکڑا مانگا،اُس نے عرض کی،''وہ تَو میں نے کھالیا ۔''فرمایا ،''جا تُو آزاد ہے کیوں کہ میں نے تاجدارِ مدینہ، ر احَتِ قلب وسینہ، فیض گنجینہ ، صاحبِ مُعَطّر پسینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے سُناہے، '' جو روٹی کا پڑا ہوا ٹکڑا اُٹھا کر کھالیتا ہے تَو اُس کے پَیٹ میں پہنچنے سے پہلے ہی اللہ عَزَّوَجَلَّ اُس کی مَغفِرت فرمادیتا ہے ۔ ''اب جو مَغفِرت کا حقدار ہو گیا میں اُس کو غُلام کِس طرح بنائے رکّھوں؟
( تنبیہ الغافلین ص۳۴۸حدیث ۵۱۴)